معین اختر کی وفات کے 13 سال بعد ان کی تحریر کردہ کتاب شائع ہوئی ہے جوکہ ایک لیجنڈری میزبان، کامیڈین اور اداکار کے طور پر ان کی شخصیت کی حقیقی گواہی دیتی ہے۔
اگرچہ ایکسو نامی فرضی سیارے کے تمام کردار جانور ہیں لیکن پڑھنے والے یہ بات یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ کہانی لکھتے وقت مصنف کے دماغ میں حقیقی کردار گردش کررہے ہوں گے۔
کسوٹی لوگوں کی زندگیوں پر اتنا اثرانداز ہوا کہ دفتروں میں کھانے کے وقفوں کے دوران یہ کھیلا جانے لگا جبکہ طلبہ اپنے فارغ اوقات میں ساتھی طالب علموں کے ساتھ کسوٹی کھیلنے کو ترجیح دینے لگے تھے۔