وہ افغان جو سرحد عبور کر گئے، نہ صرف اپنے گھروں اور جائیداد کو چھوڑ آئے بلکہ اپنے خاندان کے افراد کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ دوسری طرف جو لوگ اس طرف ہیں وہ مسلسل خوف اور اضطراب کی حالت میں ہیں۔
ہم جب ڈاکٹرز کے پاس علاج کی غرض سے جاتے ہیں تو توقع کرتے ہیں کہ وہ ہمیں ہمارے مرض کے مطابق درست ادویات تجویز کریں گے لیکن بدقسمتی سے ڈاکٹر-فارما گٹھ جوڑ کی وجہ سے ایسا نہیں ہوتا۔