کہنے والے نے کہا تھا ’وقد یحسن الانسان من حیث لایدری‘ یعنی کبھی انسان نادانستہ طور پر بھی اچھا کام کر لیتا ہے، اردو میں اس صورت کو ’شر سے خیر برآمد ہونا‘ کہتے ہیں۔
1938ء میں آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس منعقدہ پٹنہ میں میاں فیروز الدین احمد نے’قائداعظم زندہ باد‘ کا نعرہ لگایا۔ اس کے بعد محمد علی جناح کا مقبول عام لقب ’قائداعظم‘ ہوگیا۔
کسوٹی لوگوں کی زندگیوں پر اتنا اثرانداز ہوا کہ دفتروں میں کھانے کے وقفوں کے دوران یہ کھیلا جانے لگا جبکہ طلبہ اپنے فارغ اوقات میں ساتھی طالب علموں کے ساتھ کسوٹی کھیلنے کو ترجیح دینے لگے تھے۔
تلفظ اور معنی کے رشتے کو ضرور ملحوظ رکھا جانا چاہیے اور ہمیں لہجوں کی مقامیت مزاح میں استعمال کرتے ہوئے لسانی و ثقافتی بالادستی کا تاثر نہیں دینا چاہیے۔