اس تحریر میں الیگزینڈرووچ نامی پیڈوفائل کی امریکا میں گرفتاری اور رہائی کا واقعہ بتانے کا میرا مقصد یہی ظاہر کرنا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا اثر و رسوخ امریکا میں کتنا مضبوط ہے۔
قابض افواج غزہ میں کام کرنے والے مغربی رضاکاروں کو ہلاک کرنے سے بہ ظاہر گریز کرتی ہیں لیکن یہ فلسطین کے صحت عامہ کے عملے بشمول ڈاکٹرز کو نشانہ بنانے میں وہ کوئی تردد نہیں برتتیں۔
یہ جنگ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے کے حوالے سے کم بلکہ ایران کو امریکا اور اسرائیل کی منشا کے آگے سر جھکانے پر مجبور کرنے کے حوالے سے زیادہ ہے۔
اہم سوال یہ ہے کہ موجودہ حالات میں کون سا ملک زیادہ دیر تک چوکنا رہ سکتا ہے کیونکہ فوج کو مکمل جنگی حالات کے لیے مکمل تیار یا اسٹینڈ بائی پر رکھنے پر کافی لاگت آتی ہے۔
امریکی نائب صدر نے زیلنسکی کو جال میں پھنسایا اور وہ غلطی کربیٹھے، بہ ظاہر یہ اچانک شروع ہونے والی بحث تھی لیکن میرے خیال میں یہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا۔
جنگ بندی کے باوجود حماس فلسطین کی آزادی کو ایک بار پھر عالمی ایجنڈے کی ترجیحات میں شامل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے جوکہ اس کے مطابق ابراہم معاہدے کے بعد فراموش کیا جارہا تھا۔
حالیہ امریکی دعووں کے پیچھے کیا وجوہات ہیں اور اتنے قلیل مدتی وقت میں امریکا نے پاکستان کے میزائل سسٹم پر تیسری اور چوتھی دور کی پابندیاں کیوں لگائی ہیں؟
ایمسٹرڈیم میں اسرائیلی غیرمناسب الفاظ کے ساتھ نعرے لگاتے رہے کہ 'آئی ڈی ایف عرب کو تباہ کردے گی' اور 'غزہ میں کوئی اسکول نہیں کیونکہ وہاں تمام بچے مر چکے ہیں'۔