اگر کابل اپنے رویے میں تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے تو پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پار دہشت گردی پر مذاکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف کی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو
دریائے کنڑ پاکستان کے ضلع چترال سے نکلتا ہے، یہ تقریباً 482 کلومیٹر افغانستان کے صوبہ کنڑ سے گزرتا ہے اور دریائے کابل میں شامل ہونے کے بعد دوبارہ پاکستان میں داخل ہوتا ہے۔
گزشتہ افغان حکومتوں نے بھی ڈیورنڈ لائن کو باقاعدہ سرحد تسلیم نہیں کیا لیکن طالبان حکومت نے سرحد کے حوالے سے زیادہ اشتعال انگیز مؤقف اختیار کیا ہے جو کہ باعثِ تشویش ہے۔
چین بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں بہتری اور ترقی کیلئے اپنا تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے، ترجمان چینی وزارت خارجہ
طالبان اتنے ناشکرے اور اس قدر پاکستان دشمنی پر کیوں اتر آئے ہیں؟ گمان ہوتا ہے کہ جیسے وہ افغان معاشرے سے حمایت کے حصول کے لیے قوم پرست بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
افغانستان کے حکام کےساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دہشتگردی کو فوری طور پر روکا جائے اور دونوں ممالک کی جانب سے اس کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں، الجزیرہ کو انٹرویو
جمعے کی شام شمشاد کی نشریات طالبان کی انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے براہِ راست حکم کے بعد بند کر دی گئیں، بندش کا حکم براہ راست قندھار سے آیا، میڈیا تنظیموں کا دعویٰ
ایکس پر متعدد افغان اور بھارتی اکاؤنٹس نے ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی تھیں جن میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ افغانستان کی دفاعی افواج نے پاکستان کے ساتھ حالیہ لڑائی کے دوران 400 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل کا کامیابی سے تجربہ کیا ہے
فتنۃ الخوارج کے پاس تقریباً 6 ہزار جنگجو موجود ہیں، سلامتی کونسل کو پیش کی گئی اقوام متحدہ کی رپورٹ میں افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
حالیہ جھڑپوں کے دوران افغان میڈیا اداروں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر افغان صارفین نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ افغان طالبان نے ایک پاکستانی ٹینک قبضے میں لے لیا ہے
آج شام 6 بجے سے اگلے 48 گھنٹوں کیلئے عارضی سیز فائر کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس دوران دونوں اطراف بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی مخلصانہ کوشش کریں گے، ترجمان دفتر خارجہ
طالبان حکومت کو اپنی سرزمین کو دیگر ممالک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے، طالبان حکومت کے ترجمان کے بیانات پر سخت ردعمل
دنیا میں جیسے سرحدیں ہوتی ہیں پاک افغان سرحد بھی ایسے ہی ہونی چاہیے، تاکہ کوئی بھی منہ اٹھا کہ اپنی مرضی سے سرحد عبور نہ کرسکے، خواجہ آصف، ایکس پر بیان
طالبان حکومت یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہو، اپنے شہریوں کا تحفظ کریں گے، اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دیا جائے گا، بیان
طالبان بگرام کا کنٹرول چھوڑنے پر تیار نہیں ہیں، تاہم امریکی حکام کے ساتھ سفارتی مشن دوبارہ کھولنے کے معاملے پر بات چیت جاری ہے، ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد
بہ ظاہر طالبان کے دو ٹوک مؤقف نے ٹرمپ کی انا کو ٹھیس پہنچائی ہے، چنانچہ بگرام ایئر بیس واپسی پر کسی بھی معاہدے کے امکان کو ٹھکرائے جانے کے بعد امریکا کیا انتخاب کرے گا؟