طالبان حکومت کو اپنی سرزمین کو دیگر ممالک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے، طالبان حکومت کے ترجمان کے بیانات پر سخت ردعمل
شائع13 اکتوبر 202511:41pm
دنیا میں جیسے سرحدیں ہوتی ہیں پاک افغان سرحد بھی ایسے ہی ہونی چاہیے، تاکہ کوئی بھی منہ اٹھا کہ اپنی مرضی سے سرحد عبور نہ کرسکے، خواجہ آصف، ایکس پر بیان
طالبان حکومت یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہو، اپنے شہریوں کا تحفظ کریں گے، اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دیا جائے گا، بیان
طالبان بگرام کا کنٹرول چھوڑنے پر تیار نہیں ہیں، تاہم امریکی حکام کے ساتھ سفارتی مشن دوبارہ کھولنے کے معاملے پر بات چیت جاری ہے، ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد
بہ ظاہر طالبان کے دو ٹوک مؤقف نے ٹرمپ کی انا کو ٹھیس پہنچائی ہے، چنانچہ بگرام ایئر بیس واپسی پر کسی بھی معاہدے کے امکان کو ٹھکرائے جانے کے بعد امریکا کیا انتخاب کرے گا؟
دھمکی آمیز بیانات کے بجائے بات چیت اور زیادہ دورے ہونے چاہئیں، اسلام آباد معلومات شیئر کرے تاکہ ہم بھی ان خطرات کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر سکیں، ذبیح اللہ مجاہد
افغان کبھی بھی اپنی سرزمین پر غیر ملکی افواج کو قبول نہیں کرتے، واشنگٹن کے ساتھ کسی بھی مکالمے میں دوبارہ فوجی قبضے کا معاملہ خارج ہونا چاہیے، وزیر دفاع ملایعقوب اور دیگر کا ردعمل
تاریخ میں ہمیشہ افغانوں نے کسی فوجی موجودگی کو قبول نہیں کیا، یہ خیال دوحہ مذاکرات میں بھی مسترد کر دیا تھا، روابط رکھنے کیلئے دروازے کھلے ہیں، اہلکار وزارت خارجہ ذاکر جلالی
افغانستان کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 2 برطانوی شہری پیٹر اور باربرا رینالڈز کو عدالتی کارروائی کے بعد آج رہا کر دیا گیا، ترجمان افغان وزارت خارجہ
اگرچہ ایک کروڑ افغان بھوک سے دوچار ہیں اور ہر تین میں سے ایک کو بنیادی طبی سہولتیں میسر نہیں، لیکن کچھ لوگ کھانے کے بجائے اپنی خوبصورتی پر پیسہ خرچ کرنا زیادہ بہتر سمجھتے ہیں، اقوام متحدہ
پاکستان کی جانب سے کابل کو سخت انتباہات کے باوجود طالبان نے کوئی معنی خیز کارروائی نہیں کی تو ایسے میں پاکستان کے پاس افغان سرزمین سے ہونے والی جارحیت کو روکنے کا کیا راستہ بچا ہے؟
وہ خواتین جن کے مرد حالیہ زلزلوں میں جاں بحق ہوگئے اور وہ اب بغیر مرد سرپرست کے پابندیوں کا سامنا کررہی ہیں، ایسے میں وہ علاج معالجے جیسی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں، نمائندہ ڈبلیو ایچ او افغانستان
افغان حکام نے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے متاثرہ علاقوں میں فضائی راستے سے کمانڈوز اتاردیے، اموات 1457 تک جاپہنچیں، 3394 افراد زخمی، 6700 گھر تباہ ہوئے، انتظامیہ
3 ہزار سے زائد افراد زخمی، 8 ہزار سے زائد مکانات منہدم، پہاڑی راستوں، خراب موسم اور تنگ سڑکوں کے باعث دور دراز علاقوں میں امدادی کاموں میں مشکلات، یورپی یونین کا افغانستان کے 10 لاکھ یورو بحال کرنے کا اعلان
ایس سی او اجلاس کا دعوت نامہ نہ ملنے پر طالبان حکومت کو مایوسی ضرور ہوئی ہوگی جوکہ روس کی جانب سے تسلیم کیے جانے کے بعد عالمی سطح پر اپنی سرگرمیاں بڑھانے کے منتظر تھے۔
زلزلے کی شدت 6 اور گہرائی 8 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، 5 شدید آفٹر شاکس بھی آئے، صرف کنڑ میں 800 افراد لقمہ اجل بنے، 2500 زخمی ہوئے، ننگر ہار میں 12 اموات، 255 افراد زخمی ہوئے، ذبیح اللہ مجاہد
حکام کے مطابق حادثے میں 27 افراد زخمی ہوئے، حادثہ دارالحکومت کابل کے قریب جنوبی شہر قندھار کی طرف جانے والی شاہراہ پر ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا، ترجمان وزارت داخلہ
طالبان کی کابل میں بند امریکی سفارتخانے کے باہر آتشبازی، امارت اسلامی کے جھنڈے لہرائے، گزشتہ سال بگرام ایئربیس پر منعقد کی جانے والی پریڈ منسوخ کردی گئی۔
افغانستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں لڑکیوں اور خواتین کیلئے ثانوی اور اعلیٰ تعلیم سختی سے ممنوع ہے، افغان خواتین کی پوری ایک نسل قربان کی جا رہی ہے، سربراہ یونیسکو