دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر ڈرون حملے سے شروع ہونے والی جھڑپیں اتوار کی علی الصبح تک جاری رہیں جس میں پاکستان نے جنگ بندی کی افغان درخواست کو مسترد کیا۔
شائع13 اکتوبر 202510:33am
خواتین کی کھال کے کپڑے اور بیلٹ اشارہ تھے کہ ایڈ گین کے گھر میں جو کچھ ہوا، وہ انسانی تاریخ کا ایسا ہولناک باب بنے گا جو امریکا اور دنیا میں کئی افراد کو جرائم کی جانب راغب کرے گا۔
دہشتگرد گیمنگ ایپس، سوشل میڈیا اور اے آئی کو پروپیگنڈا اور اپنی تنظیم میں بھرتی کے لیے استعمال کررہے ہیں، جو بتاتا ہے کہ ریاست کے لیے بیانیے کی جنگ زمینی جنگ کی طرح مہلک ہوچکی ہے۔
ان دنوں سندھ ڈیلٹا کے لوگ بہت خوش ہیں کیونکہ سیلابی پانی سے تمر کے جنگلات بڑھے گے، جھینگوں اور مچھلیوں کی پیداوار بڑھے گی اور میٹھا پانی خوشحالی لائے گا۔
سوشل میڈیا پر پابندی پر نیپال کے نوجوان کرپشن اور اقربا پروری کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے لیکن حالات جلد ہی قابو سے باہر ہوگئے اور چند مخصوص لوگوں نے ان کی تحریک کو ہائی جیک کرلیا۔
19ویں صدی میں خراج لینا یا دینا طاقت کے توازن کا کھیل تھا یعنی اس وقت جو زیادہ طاقتور ہوتا تھا وہ کمزور کو نگل جاتا تھا جبکہ یہی خراج دوستیاں اور دشمنیاں پیدا کرتا تھا۔
اگر علیحدہ صوبے کا مطالبہ صرف اس لیے پورا کیا جائے کیونکہ کراچی میں مہاجروں کی آبادی زیادہ ہے تو اس تناظر میں شہر میں ان کی مسلسل کم ہوتی آبادی بھی اہم ہے۔
اسداللہ مینگل کے اغوا کی کوشش اور ان کے قتل کا سن کر وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو سخت برہم ہوئے کیونکہ انہوں نے بلوچستان سے باہر فوجی کارروائی کرنے سے منع کیا تھا۔
اپنے کئی رشتہ داروں کو سیلاب میں کھونے والے ایک رہائشی کامران خان نے بتایا، 'جب بھی ہمیں گلنے سڑنے والی لاشوں کی بو آتی ہے تو ہم کھدائی شروع کر دیتے ہیں'۔
نواب اکبر بگٹی کی شخصیت کے ایسے بے شمار پہلو ہیں کہ جن میں جہاں ایک طرف ان کی سفاکانہ شخصیت سامنے آتی ہے وہیں ان کی سحر انگیزی سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔
'حمیرا اصغر کی موت نے ثابت کیا کہ شوبزنس کی جھلملاتی اور جگمگاتی دنیا کے پیچھے ایک تاریک جہاں آباد ہے جو گاہے بگاہے اپنی بدصورتی کے ساتھ معاشرے کے سامنے آتا ہے'۔
ہاتھیوں کی ہلاکت کے حالیہ واقعات کے بعد اصل سوال یہ نہیں ہونا چاہیےکہ چڑیا گھروں کو کیسے ٹھیک کیا جائے بلکہ یہ ہونا چاہیے کہ کیا اب انہیں مستقل طور پر بند کرنے کا وقت نہیں آچکا؟