یہ سچ ہے کہ منفی پروپیگنڈا اور فیک نیوز پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن یہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ کیسے ہے؟
شائع20 نومبر 202401:10pm
نشتر ہسپتال کو اپنی غفلت کا علم اکتوبر میں ہوا لیکن اس بات کے کوئی شواہد موجود نہیں کہ ایچ آئی وی کے مریضوں کے لیے مختص ڈائیلاسز مشینوں پر کتنے عرصے سے عام مریضوں کا بھی ڈائیلاسز کیا جارہا تھا۔
اپنی وکٹری اسپیچ میں ٹرمپ نے جس طرح فوسل فیول کی اہمیت پر تبصرہ کیا، اس سے رواں ہفتے باکو میں کوپ 29 کے لیے جمع ہونے والے موسمیاتی کارکنان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہوگی۔
حکومت کو حقیقی اقدامات کرنا ہوں گے، صرف موسم میں تبدیلی کی دعا کرنا یا یہ امید کرنا کہ لوگ اس کے عادی ہوجائیں گے، ان تصورات سے انسانی پھیپھڑوں کو محفوظ نہیں بنایا جاسکتا ہے۔
ایمسٹرڈیم میں اسرائیلی غیرمناسب الفاظ کے ساتھ نعرے لگاتے رہے کہ 'آئی ڈی ایف عرب کو تباہ کردے گی' اور 'غزہ میں کوئی اسکول نہیں کیونکہ وہاں تمام بچے مر چکے ہیں'۔
ڈونلڈ ٹرمپ صرف انہیں مسائل پر توجہ دیتے ہیں جو اعلیٰ عوامی مفاد میں ہوتے ہیں اور سیاسی طور پر پُرکشش ہوتے ہیں, پاک-امریکا تعلقات کی موجودہ حالت اس زمرے میں نہیں آتی۔
امریکا، اسرائیل کے حملوں کے باوجود لبنان میں فوری طور پر انتخابات کے انعقاد کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے جبکہ لبنانی حکام کے خیال میں پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے پر اسرائیل حملہ کرسکتا ہے۔
چین سلامتی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ گہرے تعاون کا خواہاں ہے جبکہ پاکستان اپنی سرزمین پر باضابطہ طور پر چینی سیکیورٹی اداروں کی موجودگی کے حق میں نہیں ہے۔
ریال میڈریڈ کو انہیں کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دینے کے بعد نوجوانوں کی ٹیم بارسلونا نے سالوں بعد فٹبال کے حلقوں کو باور کروایا کہ وہ اب بھی فٹبال کے افق پر جگمگاتا ہوا نام ہیں۔
آج جب قاضی فائز عیسیٰ سبکدوش ہو رہے ہیں تو پرانے دوست مخالف بن چکے ہیں لیکن انہوں نے اپنے دور میں ایسے مقدمات نمٹائے جن کی سماعت کرنے کو کوئی تیار نہ تھا۔
آج بہت سے لوگ عدلیہ کی آزادی مجروح ہونے کا غم منا رہے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ وکلا تحریک کے ذریعے آزادی حاصل کرنے کے بعد عدلیہ نے عام شہریوں کو کیا فائدہ پہنچایا؟
آئینی ترمیم کے بعد یہ گمان کرنا کہ 4 اراکین پارلیمنٹ، اٹارنی جنرل اور وزیرِ قانون ایسے لوگوں پر حاوی ہوجائیں گے جو تمام سیاسی جماعتوں کو کنٹرول کررہے ہیں، کسی صورت حقیقت پسندانہ نہیں۔
اسرائیل کو گمان تھا کہ یحییٰ سنوار کو شہید کرکے وہ مزاحمت کی تحریک کو ختم کرسکتے ہیں، وہ اب تک یہ نہیں سمجھ پائے کہ مزاحمت قیادت سے نہیں بلکہ ڈھائے جانے والے مظالم سے مضبوط ہوتی ہے۔
پی ٹی ایم کے کچھ قوم پرست بیانات ریاست کی پالیسی کے متضاد ہوسکتے ہیں لیکن ایسی تنظیم جو تشدد میں ملوث نہیں، اس پر پابندی لگا کر کیا ہم دہشت گردی سے نمٹ سکتے ہیں؟
بھارتی وزیرخاجہ اجلاس کے دوران پاکستان سے بات چیت کے امکان کو مسترد کرچکے ہیں لیکن جو چیز کبھی بھی ایجنڈے کا حصہ ہی نہیں، اس پر تبصرے کیوں کیے جارہے ہیں؟
اسلام آباد میں فوج کا سامنا کرنے کے حکم کے بعد چند سیاسی مبصرین نے کہا کہ عمران خان اپنے سپورٹرز کو بھیڑ بکریوں کی طرح استعمال کررہے کیونکہ انہیں اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ کے لیے چند لاشیں چاہئیں۔
اسٹیبلشمنٹ کی حمایت یافتہ حکومت ایسی عدلیہ چاہتی ہے جو ان کی ہاں میں ہاں ملائے جبکہ وہ خود سے سوال کرنے کو تیار نہیں ان کے اس اقدام سےعدلیہ کو کیا نقصان پہنچے گا۔
گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں مقررین نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ 'توہین رسالتﷺ کو کاروبار بنانے والے گروپ' کی سرگرمیوں کی تحقیقات کرے، کیا واقعی ایسا کوئی گروپ ہے؟
اسرائیلی ایسی کوئی چیز نشر نہیں کرتے کہ جس سے ان کے تشخص کو نقصان پہنچے تو پھر انہوں نے دنیا کو غزہ میں جاری اپنے وحشیانہ مظالم کو نشر کرنے کی اجازت کیسے دے دی؟
حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کے اتحادی ایران کا مؤقف انتہائی اہم ہوگا کیونکہ اب تک ایران نے تحمل سے کام لیا ہے لیکن اسرائیل کے ایک اور ریڈ لائن عبور کرنے پر ایران کا ردعمل کیا ہوگا؟
حزب اللہ جو نصف صدی سے اسرائیل کے خلاف کھڑی ہونے والی اور اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے والی واحد قوت ہے، اسرائیل 2006ء سے اسے پسپا کرنے کی راہیں تلاش کررہا تھا۔
مجوزہ آئینی ترمیمی پیکج پر جونیئر اتحادی ایم کیو ایم کو جتنی کم اہمیت دی، اس نے اس گمان کو تقویت دی کہ حکمران جماعتیں جانتی ہیں کہ کراچی کی اس تنظیم کو طاقتور حلقے چلا رہے ہیں۔